26-02-2020
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کے موضوع پر تین روزہ تربیتی ورکشاپ برائے علماء کرام کا انعقاد کیا گیا ۔تربیتی ورکشاپ کا اہتمام خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی نے محکمہ بہبود آبادی خیبر پختونخوا کے تعاون سے کیا ۔ اس تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا بنیادی مقصد علماء کرام میں موجودہ آبادی اور اس سے پیدا شدہ صورت حال و مسائل سے آگاہی اور اسلامی تعلیمات کے تناظر میں ان کے حل سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا ۔
تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب جوڈیشل اکیڈمی میں منعقد ہوئی جس میں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی محمد بشیر ، سیکرٹری محکمہ بہبود آبادی خیبر پختونخوا اصغر علی شاہ اور شعبہ شریعہ اکیڈمی، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈین فیکلٹی ڈاکٹر زاہد مغل ، چیف خطیب خیبر پختونخوا محمد اسماعیل سمیت اکیڈمی کے دیگرا فسران اور صوبہ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے علماء کرام نے کثیر تعداد میں شریک کی۔
اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی محمد بشیر نے کہا کہ اس تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے موضوعات نہایت اہمیت کے حامل تھے اور قرآن و سنت پر مبنی اسلامی احکامات کا تفصیل سے ذکر اور ان کی تفہیم لازمی تھی ۔ بحیثیت مسلمان یہ ہمارے ایمان کا لازمی تقاضہ ہے کہ ہمارا ہر ایک فعل قرآن و سنت میں دیئے ہوئے احکامات کی روشنی میں درست ہو تاکہ دنیا و آخرت میں اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کر سکیں اور اُس کے عذاب سے بچ سکیں۔ انہوں نے اس امید کااظہار کیا کہ شرکاء نے اس تین روزہ تربیتی ورکشاپ سے پورا فائدہ اٹھایا ہوگا ، کئی ابہامات دور اور کئی اشکالات حل ہوئے ہوں گے ۔ ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل کے حل کےلئے اسے صحیی معنوں میں اسلامی تعلیمات کے تناظر میں دیکھنا لازمی ہے اور اس سلسلے میں اصل راہنمائی حقیقی طور پر صرف قرآن و سنت کی روشنی ہی میں حاصل کی جاسکتی ہے۔
سیکرٹری محکمہ بہبودآبادی خیبر پختونخوا اصغر علی شاہ نے اپنے خطاب میں موجود علماء کرام اور جوڈیشل اکیڈمی پشاور کا تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق ہم سب کو ادراک ہے اب ہمارا نعرہ توازن کا ہے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اب ہمارا ادارہ خاندان کو اپنے وسائل تک محدود کرنے کی بات کر رہی ہے جو کہ جائز ہے ۔ سیکرٹری بہبود آبادی کا کہنا تھا کہ علماء کرام کےلئے اسی قسم کے تربیتی ورکشاپ کا سلسلہ جاری رہے گا اور تین مزید اس قسم کے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا محکمہ علماء کرام کو جو ہمارے معاشرے کا ایک اہم ستون ہیں کو ساتھ لیکر چل رہی ہیں تاکہ لوگوں میں بڑھتی ہوئی آبادی سے جنم لینے والے مسائل اور ان کے حل سے متعلق شعور اجاگر کیا جا سکے ۔انہوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ علماء کرام ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ۔ ہمارا بنیادی اور واضح پیغام ہے کہ وسائل کو دیکھ کر بچوں کی تعداد کا تعین کریں ہم کم بچوں کی ترغیب نہیں دیتے بلکہ بچے اور ماں کی صحت کے لئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ملحوظ خاطر رکھیں۔
چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا محمد اسماعیل نے اپنے خطاب میں اکیڈمی اور محکمہ بہبود آبادی کی جانب سے علماء کرام کےلئے بہترین تربیتی ورکشاپ منعقد کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس تربیتی ورکشاپ سے علماء کرام نے بڑا استفادہ حاصل کیا ہے اور شریعہ اکیڈمی کے تربیت کاروں نے جو معلومات اس ورکشاپ کے دوران فراہم کئے وہ بہت ہی اہمیت کے حامل تھے جبکہ اکیڈمی کی جانب سے کئے گئے انتظامات قابل تقلید ہیں۔انہوں نے بتایا کہ علماء کرام محکمہ بہبود آبادی اور خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کی کاوشوں سےمطمئن ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ علماء کرام حکومت کے ساتھ معاشرے کی اصلاح کےلئے ہر قسم کے تعاون کےلئے تیار ہیں۔
تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل اکیڈمی محمد بشیر ، سیکرٹری بہبود آباد ی خیبر پختونخوا اصغر علی شاہ اور چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا محمد اسماعیل نے تربیت مکمل کرنے والے علماء کرام میں اسناد جبکہ اکیڈمی کی جانب سے سیکرٹری اور نمائندگان محکمہ بہبود آبادی میں سونیئرز تقسیم کئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔