خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی میںنئے تعینات ہونے والے 23 سول ججز جوڈیشل مجسٹریٹس علاقہ قاضیوں کےلئے چار ہفتوں پر محیط قبل از ملازمت تربیتی کورس مکمل۔
اختتامی تقریب کا انعقاد ، چیئر مین جوڈیشل اکیڈمی وقائمقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشیدخان مہمان خصوصی ، ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی سمیت ہائی کورٹ اور اکیڈمی افسران کی اختتامی تقریب میں شرکت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں صوبہ کے مختلف اضلاع میں نئے تعینات ہونے والے23 سول ججز/ جوڈیشل مجسٹریٹس /علاقہ قاضیوں کےلئے چارہفتوں پر محیط پری سروس ٹریننگ کورس مکمل ہو گیا ہے ۔
پری سروس ٹریننگ کورس کی اختتامی تقریب جوڈیشل اکیڈمی میں منعقد ہوئی جس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان مہمان خصوصی تھے جبکہ تقریب میں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک ، رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ خواجہ وجیہہ الدین ، پی ایس او ٹو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ عامر بشیر اعوان ، ڈین فیکلٹی سید کمال حسین شاہ ، ڈائریکٹر انسٹرکشن احمد افتخار سمیت اکیڈمی کے دیگر افسران شریک ہوئے ۔
چیئر مین جوڈیشل اکیڈمی و قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے اپنے خطاب میںپری سروس ٹریننگ مکمل کرنے والے سول ججز /جوڈیشل مجسٹریٹس کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ سول ججز کی عدالتیں انصاف کی فراہمی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں جس کےلئے ضروری ہے کہ نظام انصاف کی اس پہلی کڑی کو مضبوط بنایا جائے اور ان ججز کی تربیت موجودہ وقت کے تقاضوں کے مطابق کی جائے۔ان کا کہناتھا کہ جج صرف قانون سے آگاہ نہ ہو بلکہ آئین و قانون اور وقت کے تقاضوں سے بھی بخوبی علم اور معلومات رکھتا ہو کیونکہ اسے سستے اور فوری انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرنا ہوتا ہے اور ایک ایماندار جوڈیشل آفیسر سے لوگوں کی انصاف کی فراہمی کے ضمن میںبہت سے توقعات وابستہ ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کی کارکردگی کو سہراتے ہوئے کہا کہ اکیڈمی سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے عمل میں ججز کی بروقت اور قابل تقلیدٹریننگ پروگرامز کے انعقاد سے اپنا اہم فریضہ اور کردار ادا کررہی ہے جو ہمارے لئے قابل فخر اور لائق تحسین ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2020کا سال مختلف چیلنجز کا سال رہا اور کویڈ 19کے چیلنج میں عدلیہ اور ججز صاحبان نے انصاف کی فراہمی کے عمل میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا ۔ اس صورتحال میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو بروئے کار لاتے ہوئے ورچوول کورٹس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جبکہ خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی نے آن لائن ٹریننگ کورسز کا بھی انعقاد کیا جو کہ ہر لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں ۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اکیڈمی مزید ترقی کرے گی اور دوسرے اداروں کے لئے مزید قابل تقلید ہوگی ۔
قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک نے جوڈیشل افسران کو قبل از ملازمت تربیتی پروگرام مکمل کرنے پر انہیں مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ نظام انصاف میں ضلعی عدلیہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور انصاف کی فراہمی کے عمل میں اس کا ایک اہم اورکلیدی کردار ہے ۔ڈی جی اکیڈمی نے مزید کہا کہ فیکلٹی جوڈیشل اکیڈمی کی کاوشوں سے چار ہفتوں پر محیط قبل از ملازمت ٹریننگ کورس مرتب کیا گیا جو کہ شعبہ عدل و انصاف میں نئے تعینات ہونے والے جوڈیشل افسران کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کا سبب بنے گا۔ ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی نے بتایا کہ اکیڈمی کی بنیاد دو ہزار بارہ میں رکھی گئی اور اللہ کے فضل سے یہ ترقی کا زینہ کامیابی سے طے کررہی ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اس کورس سے نہ صرف شرکاءٹریننگ کے علم میں اضافہ ہوگا بلکہ ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بھی تقویت ملے گی ۔ ڈی جی اکیڈمی نے بتایا کہ اکیڈمی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شرکاءٹریننگ کےلئے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں ایک ہفتے کے کورس کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ ٹریننگ کے دوران جوڈیشل افسران کو موک ٹرائل اور دیگر عملی ایکسرسائز بھی کرائے گئے اور فارنزک لیب خیبر میڈیکل کالج ، پشاور میوزیم اور خیبر پختونخوا پولیس اکیڈمی کے دورے بھی کرائے گئے۔
اس سے قبل کلاس نمائندہ وقار سعید نے شرکاءٹریننگ کی جانب سے تربیتی کورس کے سلسلے میں بہترین کورس اور سہولیات کی فراہمی پر اکیڈمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے قابل تقلید قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کورس کے دوران جو انہوں نے سیکھا وہ یقینا ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مددگار ثابت ہوگا۔
بعد میں چیئرمین جوڈیشل اکیڈمی و قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے قبل از ملازمت تربیتی کورس مکمل کرنے والے سول ججز/جوڈیشل مجسٹریٹس میں اسناد بھی تقسیم کیں جبکہ ڈی جی اکیڈمی کی جانب سے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو سونیئر بھی دیا گیا ۔
تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس قیصر رشید خان نے اکیڈمی میں قائم ہاسٹل کا معائنہ بھی کیا اور ہاسٹل میں دیئے گئے سہولیات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے اکیڈمی کی کارکردگی کو سراہا۔