خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں چائلڈ پروٹیکشن لاءز کے موضوع پرتین روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز ، ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی کا خطاب

پریس ریلیز
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں چائلڈ پروٹیکشن لاءز کے موضوع پرتین روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز ، ڈی جی جوڈیشل اکیڈمی کا خطاب
27-07-2020
خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں چائلڈ پروٹیکشن لاءزکے موضوع پرتین روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز ہوگیا ہے جس کا مقصد نظام انصاف سے منسلک تمام متعلقین جن میں ججز صاحبان، پراسیکیورٹرز اور پولیس تفتیشی افسران شامل ہیں کومذکورہ قوانین سے متعلق آگاہی اور انہیں تربیت فراہم کرنا ہے۔
تین روزہ تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں منعقد ہوئی جس میں ڈائریکٹر جنرل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک ، ڈین فیکلٹی سید کمال حسین شاہ ، سینئر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اشفاق تاج ، سینئر ڈائریکٹر شعبہ تحقیق و اشاعت غلام عباس ، ڈائریکٹر انسٹرکشنز احمد افتخار، ایگزیکٹو ڈائریکٹر گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان مسز ویلری خان یوسفزئی سمیت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز صاحبان، پرسیکیورٹرز اور پولیس تفتیشی افسران نے شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی ضیاءالدین خٹک نے اپنے خطاب میں شرکاءکو جوڈیشل اکیڈمی آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے تین روزہ تربیتی پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کیں۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے مطابق ہمارے ملک کی 52 فیصد آبادی بچوں اور نوجوانوں پر مشتمل ہے تاہم ہمارے قوانین میں زیادہ تر توجہ بالغ افراد کی طرف ہے تاہم صوبائی حکومت نے بچوں اور نابالغ افراد کے تحفظ اور ویلفیئر کےلئے خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010متعارف کروایا جس میں بچوں کی تربیت ، تعلیم سمیت ان کے تحفظ اور بہبود کے دیگر حقوق سے متعلق شقیں موجود ہیں جوکہ ایک اہم قانون سازی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح بچوں کے حقوق اور تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے عدلیہ نے اس کا نوٹس لیا اور 19دسمبر 2017کو لاہور میں پہلے چائلڈ کورٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جہاں روایتی عدالتوں سے ہٹ کر بچوں سے متعلق تمام مقدمات کی سماعت کی جا رہی ہے ۔مزید یہ کہ 2018میں جوئینائل جسٹس سسٹم ایکٹ نے اس کو مزید مستحکم کیا اور مارچ 2019میں دوسری چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کا قیام پشاور میں لایا گیا جو بچوں سے متعلق ہر قسم کے مقدمات کی سماعت کامیابی سے کر رہی ہے۔
ڈی جی اکیڈمی کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے موضوع کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت کو صوبے کے ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کے قیام کی تجویز پیش کی ہے کیونکہ بچے ،جو کہ ہمارے معاشرہ میں سب سے زیادہ متاثر ہ طبقہ ہے، کو فوری توجہ کی ضرورت ہے ۔ڈی جی اکیڈمی کا کہنا تھا کہ موجودہ موضوع جو کہ انسانی حقوق کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اس لئے ججز صاحبان سمیت متعلقہ متعلقین، جن میں پولیس اور پراسیکوٹرز شامل ہیں، کےلئے تربیت فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی ، گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کے ساتھ ملکر یہ تین روزہ تربیتی پروگرام منعقد کر رہی ہے ۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ شرکاءاس تربیتی پروگرام سے مکمل استفادہ حاصل کریں گے۔
 اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان ویلری خان یوسفزئی نے جوڈیشل اکیڈمی پشاور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لئے پُر مسرت موقع ہے کہ ہم بچوں کے حقوق اور ویلفیئر کےلئے مزید ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں اور اس ضمن میں ضلع مہمند کے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں بچوں کے تحفظ کےلئے عدالت کا قیام عمل میں لایا جا رہاہے جبکہ پشاور میں جوئینائل جسٹس کمیٹی کے قیام کے بعد کمیٹی نے عملی طور پر کام آغاز کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چائلڈ پروٹیکشن کورٹس میں کئے گئے فیصلے ہمارے آئندہ نسلوں کےلئے ہیں کیونکہ ان فیصلوں سے ہمارے اگلے نسلوں کو تحفظ حاصل ہوگا۔

 

Contact us

Zircon - This is a contributing Drupal Theme
Design by WeebPal.